Islamabad, January 24: Speaker of the National Assembly, Sardar Ayaz Sadiq, has underscored the importance of education as the cornerstone of societal development. He has said that no nation can achieve progress and development without promoting education. Speaking on the occasion of International Day of Education, observed globally on January 24 under the United Nations, the Speaker highlighted that quality education is the key to securing a prosperous future for Pakistan.
“Improving literacy and providing quality education will pave the way for national development and economic growth,” the Speaker said. He added that education goes beyond obtaining degrees and plays a pivotal role in imparting values and societal traditions.
The Speaker reaffirmed Parliament’s commitment to enacting effective legislation aimed at enhancing the education system and improving literacy rates. He stressed the need for equipping the youth with modern knowledge, stating that a robust education system is essential for empowering young people and driving socio-economic progress.
Underlining the constitutional obligation of the state, Sardar Ayaz Sadiq noted that providing free education to children aged 5 to 16 is the government’s responsibility.
He expressed concern over the alarming number of out-of-school children in the country. “Approximately 26.8 million children, nearly half of the population in this age group, are currently out of school,” he revealed. Many of these children are engaged in labor in workshops, homes, and other workplaces. He called for urgent measures to address this issue, emphasizing that ensuring every child’s access to education is a collective responsibility.
The Speaker urged the implementation of the National Education Policy and Vision 2030 educational goals, describing education as not merely an individual necessity but a prerequisite for national development and prosperity.
Praising Prime Minister Mian Muhammad Shehbaz Sharif’s initiatives for promoting education, the Speaker said, “The Prime Minister’s steps to facilitate students will serve as milestones in increasing literacy and improving education quality.”
The Speaker also appreciated the efforts of the Parliamentary Caucus on Child Rights, which recently organized a national symposium titled “National Education Emergency: The Issue of Out-of-School Children.” He described the symposium as a significant step toward raising awareness and building consensus on education reforms.
“The symposium’s focus on educational challenges and its call for a national education emergency will strengthen our efforts to bring out-of-school children into schools,” he said.
He reiterated the need for a unified commitment to ensuring access to quality education for every child, stating, “Today, we renew our resolve to utilize all available resources to make education accessible to every child in Pakistan.”
Equal access to education is key to societal progress, says Deputy Speaker. Deputy Speaker of the National Assembly, Syed Mir Ghulam Mustafa Shah, also emphasized the significance of equitable access to quality education in his message. “Education is not only a fundamental right but also the foundation for a strong and developed society,” he said.
The Deputy Speaker called for prioritizing the removal of deficiencies in the education system and ensuring quality education for children from marginalized communities. He stressed that positive reforms in the education sector and increased literacy rates are crucial for Pakistan’s development.
موجودہ پارلیمان ملک میں شرح تعلیم میں اضافے اور معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے پر عزم ہے : سردار ایاز صادق
اسلام آباد، 24 جنوری 2025: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی کی بنیاد ہے، کوئی بھی معاشرہ تعلیم کو فروغ دیے بغیر ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کا فروغ قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے ، شرح تعلیم میں اضافہ کر کے ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم تعلیم کے موقع پر کیا، جو ہر سال 24 جنوری کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منایا جاتا ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف ڈگری کا حصول نہیں بلکہ تعلیم انسان کو معاشرتی روایات و اقدار سے بھی روشناس کراتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور شرحِ تعلیم میں اضافے کے لیے مؤثر قانون سازی کرنے کے لیے پرعزم۔
انہوں نے نوجوان نسل کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معیاری تعلیمی نظام نہ صرف نوجوانوں کو بااختیار بنانے بلکہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بھی کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ اسپیکر نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ ملک میں اس وقت تقریباً 26.8 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، جو اس عمر کے بچوں کی کل آبادی کا تقریباً نصف ہیں۔ ان میں سے بیشتر بچے ورکشاپس، گھروں میں کام، اینٹوں کے بھٹوں اور دیگر مزدوری پیشہ ماحول میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ان بچوں کو اسکولوں میں لانے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ان بچوں کو ان کے تعلیم حاصل کرنے بنیادی سے محروم نہ ہونے دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے لیے معیاری تعلیم کو یقینی بنایا جائے اور تشہیری مہم کے ذریعے والدین کو ترغیب دی جائے۔
اسپیکر نے قومی تعلیمی پالیسی اور وژن 2030 کے تعلیمی اہداف پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاکہ تعلیم محض انفرادی ضرورت نہیں بلکہ اقوام کی ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے۔
اسپیکر نے وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف کے تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ طلباء کو سہولیات کی فراہمی کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے اٹھائے اقدامات شرح تعلیم میں اضافے اور معیاری تعلیم کی فراہمی میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گی۔
اسپیکر نے پارلیمانی کاکس برائے تحفظِ حقوقِ اطفال کی جانب سے "نیشنل ایجوکیشن ایمرجنسی: اسکول سے باہر بچوں کے مسئلے" کے عنوان سے منعقد کیے جانے والے قومی سمپوزیم کو ایک اہم اقدام قرار دیا۔ انہوں نے اس سمپوزیم کے ذریعے مسئلے کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور تعلیمی ایمرجنسی کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ اسپیکر نے کہا کہ اس نوعیت کے اقدامات ملک میں تعلیمی نظام کو مزید مضبوط بنانے اور اسکول نہ جانے والے بچوں کو اسکولوں میں واپس لانے میں معاون ثابت ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اس عہد کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ملک کے ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے ۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ معیاری تعلیم نہ تک رسائی ہر بچےکا بنیادی حق ہے بلکہ یہ ایک مضبوط اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل ضروری ہے ۔ انہوں نے تعلیم کے فروغ کے لیے معاشرے کےتمام طبقات کو مساوی تعلیمی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے تعلیمی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور معاشرے کے کمزور طبقات کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں مثبت اصلاحات اور شرح تعلیم اضافے کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے ۔