Accessibility

Accessibility

Website Zoom

Color/Contrast

Download Reader

Majlis-e-Shoora (Parliament) has been prorogued on Thursday, the 18th April , 2024 |The National Assembly has been summoned to meet on Friday, the 19th April, 2024 at 10:30 a.m. in the Parliament House, Islamabad
Print Print

Press release 15.10.2019

Tuesday, 15th October, 2019

اسلام آباد؛ 15اکتوبر  2019: پاکستان Ú©ÛŒ پارلیمانی وفد Ù†Û’ مقبوضہ کشمیر پر بھارت Ú©ÛŒ غیر قانونی Ú©ÛŒ قبضےکی مذمت  Ú©Ø±ØªÛ’ ہوئے عالمی برادری پر  مقبوضہ کشمیر Ú©ÛŒ عوام پر جاری بھارتی مظالم Ú©Û’ خاتمے Ú©Û’ لیے کردار ادا کرنے Ú©ÛŒ ضرورت پر زور دیا۔ سربیا ،بلغراد سے موصول ہونے والےپیغام Ú©Û’ مطابق  پاکستانی پارلیمانی وفد Ù†Û’ ان خیالات کا اظہار بین الپارلیمانی یونین Ú©ÛŒ صدر Ms. Gabriela Guevas Barron اور آئی Ù¾ÛŒ یو Ú©Û’ سیکرٹری جنرل Mr. Martin Chungongسے ہونے والی اپنی علیحدہ علیحد ہ ملاقاتوں میں کیا۔ وفد Ù†Û’ چئیرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی سید فخر امام Ú©ÛŒ سربراہی میں آئی Ù¾ÛŒ یو Ú©Û’ صدر اور سیکریٹری جنرل سے منگل Ú©Û’ روز بلغراد میں ملاقاتیں کیں۔ وفد میں سید فخر امام Ú©Û’ علاوہ اراکین قومی اسمبلی ملک احسان ٹوانا ØŒ شازیہ مری اور سینیٹر شیری رحمن شامل تھیں۔

وفد Ù†Û’ آئی Ù¾ÛŒ یو Ú©Û’ صدر اور سیکرٹری جنرل سے کشمیر میں جاری انسانی حقوق Ú©Û’ خلاف ورزیوں اور مظالم کا جائزہ لینے Ú©Û’ لیے آئی Ù¾ÛŒ یو کا فیکٹ فائنڈننگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ سید فخر امام Ù†Û’ آئی Ù¾ÛŒ یو  پرمسئلہ کشمیر Ú©Ùˆ اقوام متحدہ Ú©ÛŒ سیکیورٹی کونسل Ú©ÛŒ قراردادوں Ú©Û’ مطابق حل کرانے Ú©Û’ لیے کردار ادا کرنے Ú©ÛŒ ضرورت پر زور دیا۔  انہوں Ù†Û’ مقبوضہ کشمیر میں نقل حرکت اور زرائع موصولات پر عائد پابندیوں Ú©Ùˆ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں 5اگست سے مکمل طور پر کرفیو نافذ ہے اور صرف مخصوص علاقوں میں Ú©Ú†Ú¾ دیر Ú©Û’ لیے اس میں نرمی Ú©ÛŒ جاتی ہے Û” انہوں Ù†Û’ کہا کہ بھارت Ù†Û’ کشمیر Ú©Ùˆ دنیا Ú©ÛŒ سب سے بڑی اوپن ائیر جیل بنا دیا ہے اور وادی میں ہزاروں نوجوان لاپتہ ہیں اور کشمیری قیادت Ú©Ùˆ غیر قانونی طور پر حراست میں  Ù„Û’ لیا  گیا ہے۔ اقوام متحدہ Ú©Û’ ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق Ú©ÛŒ سفارشات کا حوالہ دیتے ہوئے  انہوں Ù†Û’ جموں Ùˆ کشمیر میں انسانی حقوق Ú©ÛŒ خلاف ورزیوں Ú©ÛŒ تحقیقات Ú©Û’ لیے اقوام متحدہ Ú©Û’ انکوارئری کمیشن برائے انسانی حقوق Ú©Û’ قیام Ú©Û’ مطالبے Ú©ÛŒ حمایت کی۔

            انہوں Ù†Û’ کہا کہ بھارت Ù†Û’ بین الاقوامی  مبصرین Ú©Û’ مشن Ú©Ùˆ کشمیر میں جانے پار پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں کہا کہ بین الاقوامی میڈیا Ù†Û’ کشمیر میں بھارت Ú©Û’  غیر جمہوری اور غیر  مہذب  اقدامات Ú©ÛŒ مذمت Ú©ÛŒ ہے تاہم وہ بھارت Ú©ÛŒ قیادت Ú©Ùˆ ابتک اپنے فاشسٹ اور نسل پرستانہ اقدامات پر نظرثانی کرنے میں راضی کرنے پر ناکام رہے ہیں۔

چیئر مین کشمیر کمیٹی Ù†Û’ کشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں جاری بھارتی مظالم Ú©ÛŒ تفصیلات سے بھی آگاہ کیا Û” انہوں Ù†Û’ بتایا کہ   1989Ø¡ سے ابتک بھارتی افواج Ù†Û’ تقریبا ایک لاکھ معصوم کشمیریوںکو شہید کیا ہے جن میں 7130 وہ افراد بھی شامل ہیں جو بھارتی جیلوں میں زیر حراست تھے۔ انہوں Ù†Û’ بتایا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج خواتین Ú©ÛŒ عصمت دری Ú©Ùˆ بطور اپنی  دہشت جمانے Ú©Û’ ہتھیار Ú©Û’ طور استعمال کر تی ہیں۔

انہوں Ù†Û’ کہا کہ مقبوضہ وادی میں عصمت دری Ú©Û’ 12ہزار سے زائد واقعات ہوئے ہیں اور 1ملین سے زائد بچے یتیم ہوئے ہیں Û” بھارتی افواج Ù†Û’ جعلی مقابلوں  میں ہزارو بے گناہ کشمیر Ú©Ùˆ شہید کیا ہے اور اب تک 7ہزار سے زائد اجتمائی قبریں دریافت ہوئی ہے۔

            سینیٹرشری رحمن Ù†Û’ کہا کہ آئی Ù¾ÛŒ یو بھارت Ú©Ùˆ مذکرات Ú©ÛŒ میز پر لانے کا بہتریں پلیٹ فارم ثابت ہو سکتا ہے Û” انہوں Ù†Û’ کہا کہ بھارت Ù†Û’ ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت سے گریز کیا ہے اور بین الاقوامی تنظیموں  اور پارلیمانی فورمز Ú©Û’ نمائندوں Ú©Ùˆ  مقبوضہ کشمیر میں جانے Ú©ÛŒ اجازت نہیں دی۔

            چیئر مین قائمہ کمیٹی  برائے خارجہ امور ملک احسان اللہ ٹوانا Ù†Û’ کہا کہ مسئلہ کشمیر 72سالہ دیرینہ مسئلہ ہے جسے حل کرنے Ú©Û’ لیے بھارت Ú©Ùˆ  مقبوضہ وادی میں سازگار ماحول فراہم کرنے اور عالمی برادری Ú©ÛŒ طرف سے سنجیدہ کوششوں Ú©ÛŒ ضرورت ہے۔